Sunday, September 4, 2016

TARIKH ISLAM CHRONOLOGY

١٨ جولائی ٢٠١٢ 

 

 مختصرتاریخ  الاسلام

 

(تقویم )

 

 

ماضی                         حال                         مستقبل

 

 

اشفاق حسین شیخ عبدالستار

 

 

﴿ اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا 

﴿033:056﴾

 

﴿ وَ اعۡتَصِمُوۡا بِحَبۡلِ اللّٰہِ جَمِیۡعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوۡا ۪ وَ اذۡکُرُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ اِذۡ کُنۡتُمۡ اَعۡدَآءً فَاَلَّفَ بَیۡنَ قُلُوۡبِکُمۡ فَاَصۡبَحۡتُمۡ بِنِعۡمَتِہٖۤ اِخۡوَانًا ۚ وَ کُنۡتُمۡ عَلٰی شَفَا حُفۡرَۃٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنۡقَذَکُمۡ مِّنۡہَا ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمۡ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمۡ تَہۡتَدُوۡنَ 

﴿3:103﴾

 

                                           

لغت میں ”تاریخ“ وقت سے آگاہ کرنے کو کہتے ہیں. علامہ اسماعیل بن حماد الجوہری (المتوفی ۳۹۳ھ) فرماتے ہیں کہ ”تاریخ اور توریخ“ دونو ں کے معنی وقت سے آگاہ کرنا ہیں. اصطلاح میں تاریخ اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعہ بادشاہوں ، فاتحوں اورمشاہیر کے احوال، گزرے ہوئے زمانہ کے بڑے اور عظیم الشان واقعات و حوادث، زمانہٴ گزشتہ کی معاشرت ، تمدن اور اخلاق وغیرہ سے واقفیت حاصل کی جاسکے۔.

 

اسلامی تاریخ کا طرہ  امتیاز:۔
دنیا کی تمام قوموں اورتمام مذہبوں میں صرف اسلام ہی ایک ایسا مذہب اور مسلمان ہی ایک ایسی قوم ہے جس کی تاریخ شروع سے لے کر اخیر تک بتمام مکمل حالت میں محفوظ وموجود ہے اوراُس کے کسی حصے اور کسی زمانے کی نسبت شک وشبہ کو کوئی دخل نہیں مل سکتا،مسلمانوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے لے کر آج تک مسلمانوں پر گذرنے حالات واقعات کے قلم بند کرنے اور بذریعہ تحریر محفوظ کرنے میں مطلق کو تاہی اورغفلت سے کام نہیں لیا،مسلمانوں کو بجاطور پر فخر ہے کہ وہ اسلام کی مکمل تاریخ ہم عہد مورخین اورمستند ثقہ راویوں کے بیانات میں تواتر کا درجہ بھی دکھا سکتے ہیں،غرض کہ صرف مسلمان ہی ایک ایسی قوم ہے جو اپنی مستند اورمکمل تاریخ رکھتی ہے اور دنیا کی کوئی ایک قوم بھی ایسی نہیں جو اس خصوصیت میں مسلمانوں کی شریک بن سکے۔

 

احادیث کی روایت کے اہتمام اورفن اسماء الرجال وغیرہ کے مرتب ومدون ہونے کے عظیم الشان کام اور اہم ترین انتظام سے قطع نظر کی جائے تب بھی مسلمانوں میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں مورخ ایسے ملیں گے جن میں سے ہر ایک نے فن تاریخ کی تدوین میں وہ وہ کارہائے نمایاں کئے ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے،تمدن کی کوئی شاخ اور معاشرت کا کوئی پہلو ایسا نہ ملے گا جس پر مسلمانوں نے تاریخیں مرتب نہ کی ہوں، تاریخ کی جان اورروح رواں روایت کی صحت ہے اور اس کو مسلمانوں نے اس درجہ ملحوظ رکھا ہے کہ آج بھی مسلمانوں کے سوا کسی دوسری قوم کو بطورِ مثال پیش نہیں کیا جاسکتا ،دوسری اقوام اوردوسرے ممالک کی تاریخیں مرتب کرنے میں بھی مسلمانوں کی طرف سے نہایت زبردست صلاحیتیں صرف کی گئی ہیں فن تاریخ کو علم کے درجہ تک پہنچانے کا کام مسلمانوں ہی کی نظر التفات کارہین منت ہے اور اصولِ تاریخ کے بانی ابن خلدون کا نام دنیا میں ہمیشہ مورخین سے خراجِ تکریم وصول کرتا رہے گا،جب سے مسلمانوں پر تنزل وادبار کی گھٹائیں چھائی ہوئی ہیں اور مسلمان مورخین کی کوششوں میں وہ پہلی سی مستعدی اورتیز رفتاری کم ہوگئی ہے،اُن کے شاگرد یعنی یورپی مورخین اس کمی کو ایک حد تک پورا کرنے میں مصروف ہیں۔

 

 


اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوۡمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوۡا مَا بِاَنۡفُسِہِمۡ ؕ 

﴿13:11﴾

 

خدانے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی

  نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنےکا